جہاں الله تعالیٰ نے انسان کو دنیا میں لا محدود نعمتوں سے نوازا ہے وہیں انسان کوغیر معمولی بیماریوں کا عطیه بھی دیا ہے.ان بیماریوں میں سے ایک بینجامن بٹن (Benjamin Button) کہلاتی ہے. اس بیماری میں انسان جسمانی طور پر بچہ پیدا ہوتا ہے مگر ذہنی تو پر کسی دانش مند آدمی کا ذہن رکھتا ہے. وقت کے ساتھ ساتھ جسم تو بڑھتا ہے مگر عقل گھٹنا شروع ہو جاتی ہے یعنی بڑھاپے میں انسان کمسن بچے کے مانند حرکتیں کرتا ہے (Reverse Aging) . ضد، رونا ، چیخنا, سست روی اور بچکانہ حرکتیں معمول بن جاتی ہیں .
نجانے کیوں مجھے تو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی اسی ہی کسی بیماری کا شکار لگتے ہیں
میرا تجزیہ کسی پسند یا ناپسند پر نہیں بلکہ خان صاحب کی حرکات اور سکنات پر مبنی ہے. دیکھیں نا، جس عمر میں نوجوان اپنے مستقبل کے بارے میں سوچتا ہے اس عمر میں خان صاحب اک بچی کے باپ بن گئے تھے، جس عمر میں نوجوان نوکری کے لیے دربدر بھٹکتا ہے اس عمر میں خان صاحب نے پاکستان کو ورلڈ کپ جتوا دیا تھا اور جس عمر میں مسلمان حج اور عمرے کا سوچتا ہے اس عمر میں خان صاحب رنگرلیاں مناتے ہیں
اب جبکہ خان صاحب ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ رہے ہیں مگر ضد کا یہ عالم ہے کہ ابھی تک اپنے آپ کو نوجوان اور نوجوانوں کا لیڈر مانتے ہیں، ١١ مئی کو الیکشن ہار گئے مگر ضد پر اڑے ہیں میں ہی جیتا تھا، ایک سال بعد دھاندھلی کا خیال آتےہی جلسے اور جلوس کا اعلان کردیا اور کہنے لگے " کرلو جو کرنا ہے میں ہی جیتا تھا ". ( بینجامن بٹن میں ضد بہت بڑھ جاتی ہے)
جب انسان کا جسم بڑھ جاتا ہے اورذہن جھوٹا ہوجاتا ہے تو انسان خود بخود سست ہوجاتا ہے، خان صاحب کے لیے یہ کہنا غلط نہ ہو گا کے وہ ہر بات کو بہت دیر میں سمجھتے ہیں یعنی عوامی ایکسپریس کی آخری بوگی میں بیٹھ کر آتے ہیں. مشرّف کا ساتھ دیا، سابق چیف جسٹس کا ساتھ دیا، طاہر القادری کا ساتھ نہیں دیا, خیبر پختونخواہ میں حکومت بنا لی، آج جاکر احساس ہوا کے غلطی ہو گئی. ( بینجامن بٹن میں سست روی بہت بڑھ جاتی ہے)
آج کل سپریم کورٹ سے انصاف نہ ملنے پر رو رہے ہیں میں تو یہ بھی کہوں گا ناصرف رو رہے ہیں بلکہ چیخ بھی رہے ہیں. گو کہ دھاندلی کے تمام ثبوتوں کے ہونے کا دعوی کرتے ہیں پر دیتے نہیں ہیں. فرماتے ہیں کے 35 پنچر کا ٹیپ بھی موجود ہے پر یہ نہیں بتا رہے ٹیپ لگنے والا ہے یا بجانے والا ؟ . آج بھی قومی وطن پارٹی کے منسٹرز اپنے اپر لگے کرپشن کے الزامات کے ثبوت مانگ رہے ہیں پر خان صاحب ثبوت نہیں دیتے اور ناہی کورٹ میں جمع کراتے ہیں. کبھی 'صحت کا انصاف' مہم کی تعریف چیخ چیخ کر کرتے ہیں اور پھر اپنے ہی صحت کے وزیر کو خراب کارکردگی پر نکال دیتے ہیں .... ثبوت مانگ کر شرمندہ نہ کریں. ( بینجامن بٹن میں رونا ، چیخنا اور ضد بہت بڑھ جاتی ہے)
بچکانہ حرکتوں میں تو خان صاحب ماسٹر ہیں. امریکی ڈالر کے علاوہ ہر چیز پربچوں کی طرح لڑتے ہیں مثال کے طور پر, کبھی نیٹو سپلائی بلاک کر دیتے ہیں تو کبھی اپنے پسندیدہ جیو ٹی وی کا بائیکاٹ کر دیتے ہیں تو کبھی عدلیہ کو اپنی ہار کا ذمہ دار, تو کبھی جیو ٹی وی کوالیکشن میں دھاندلی کا ذمہ دار. مطلب یہ کے ہر روز موڈ سوئنگس (Mood swings) ہوتے ہیں اور جو لپیٹ میں آجائے اس کی واٹ لگادیتے ہیں. روزانہ شام 7 بجے کے بعد رنگین محفلیں سجتی ہیں اور خان صاحب کسی نوجوان کی طرح ان محفلوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں. ( بینجامن بٹن میں بچکانہ حرکتیں معمول بن جاتی ہیں )
تحریک انصاف کے دستوں سے گزارش ہے کہ عمران خان سے کھیلنے کے بجائے ان کا کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کروائیں. میں مانتا ہوں خان صاحب ایک تفریح کا سامان ہیں جن سے بچے اور بڑے سب لطف اندوز ہوتے ہیں مگر خان صاحب ہمارے نیشنل ہیرو بھی ہیں اور ہم سب کو ان سے بہت پیار ہے. ٹی وی چینلز سے بھی گزارش ہے کے خان صاحب کو پروگراموں میں بلانے کے بجائے کوئی کامیڈی پروگرام دکھا دیا کریں. کسی مریض کی بیماری کو سرے عام اچھالنا اخلاقی آداب کے منافی ہے. طبی تحقیق کاروں سے گزارش ہے کے عمرانی U-Turns کو بھی بینجامن بٹن کی نشانیاں اور علامات (Signs and symptoms) میں شامل کرلیں شکریہ
نوٹ: کراچی کی زبان میں بینجامن بٹن بولے تو؟ سیدھا کرو تو گڈا، الٹا کرو تو بڈھا.
Also Published on: