Wednesday, April 9, 2014

پاکستان تحریک انصاف کے خود کش بمبار


پاکستان تحریک انصاف، خیبر پختونخواہ  کے 14 ارکان صوبائی اسمبلی  نے کرپشن اقربا پروری اور بے ضابطگیوں کے خلاف خیبر پختونخواہ اسمبلی پر خود کش حملہ کردیا. ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا پر دھماکوں کی شدت بنی گلہ پنجاب تک محسوس کی گئی.

 خیبر پختونخواہ اسمبلی پر ہونے والے خود کش حملے کی ذمہ داری   " پی ٹی آئی ہم خیال گروپ " نے  لے لی ہے. گروپ کے سربراہ اورترجمان جناب قربان علی خان جو کہ  خود بھی خیبر پختونخواہ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ہیں، میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی .

    قربان علی خان نے مزید بتایا کے ان دھماکوں کا مقصد، پی ٹی آئی کے وزراء کا کرپشن ملوث ہونا ، ذاتی پسند اور نا پسند پر تقرریوں کروانا ، میرٹ  کو نظرانداز کرنا , پی ٹی آئی کےمنشور سے انحراف کرنا, پارٹی کی  اصل تصویر کو بحال  کرنا اور موقع پرست اور کرپٹ عناصر کو بے نقاب کرنے کے لئے ہے. 

پی ٹی آئی کے چیف عمران خان نے دھماکوں سے ہونے والے نقصانات کا تعین کرنے کے لیے بنی گلہ پنجاب میں اپنے خوشامدی حامیوں کا ایک اجلاس طلب کیا. گوکہ عمران خان آج کل پارٹی کے سیاسی امور پر کوئی خاصی دلچسپی نہیں لیتے مگر جب بات پارٹی فنڈز پر آجائے تو بھلا خان صاحب کہاں خاموش رہنے والے ہیں. یہ  بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ یو ایس ایڈ کے ڈالرز کی پیدائش خیبر پختونخواہ میں اور پرورش بنی گلہ میں ہوتی ہے . 

 پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق اجلاس شروع ہی ہوا تھا کہ میدان جنگ بن گیا ڈاکٹر شیریں مزاری نے جناب جہانگیر ترین کا داخلہ خیبر پختونخواہ میں بند کردیا اور جہانگیر ترین نے جوابی حملہ کرتے ہوئے  ڈاکٹر شیریں مزاری کا داخلہ پی ٹی آئی میں بند کردیا ، پھر کیا تھا الله دے اور بندا لے ... انصافیوں میں, ناانصافی اور کرپشن کے بندر بانٹ میں بے ضابطگیوں کی وہ داستان امیر حمزہ پڑھی گئیں کہ عقل بھی دھنگ رہ گئی . دولت اور طاقت کو جاتا دیکھ کر خان صاحب میدان جنگ میں کود پڑے اور حالات کو کنٹرول میں کیا. ذرائع نے مزید بتایا کہ عمران خان نے اپنی صوابدیدی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر مزاری کو واپس ان کے پوسٹ پر بحال  کردیا . 

     اس کے علاوہ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ بنی گلہ پنجاب میں ہونے والی دوسری اہم ملاقات میں ، ١٤ باغی ارکان اسمبلی نے عمران خان پر اپنے مطالبات کی فہرست واضح  کردی. فہرست کے مطابق :  

 1: پیسوں کے بدلے وزیروں  اور مشیروں کی تقروریاں بند کی جائیں
2: پنجاب سے ہونے والے جہانگیر تارینی حملے فوری روکے جائیں 
3: سرکاری فنڈز کی ذاتی اکاؤنٹس میں منتقلی کا نوٹس لیا جائے
4:پنجاب سے SKYPE اور  Blackberry کے زریعے خیبر پختونخواہ کو کنٹرول کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے
5: خیبر پختونخواہ حکومت کے وسائل پر ان کا حصہ بھی  برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے
  6 : لوٹوں اور نوٹوں کو انصافیوں پر سبقت دینے کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہیے . 

باغی ارکان اسمبلی نے عمران خان سے اپنے تحفظات پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ بھی  کیا بصورتِ دیگر پی ٹی آئی کی کرپشن پر خود کش  حملے جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا . 

عمران خان کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عمران خان خیبر پختونخواہ  کی سیاسی صورتحال کو لیکر شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں.  

عمران خان اچھی طرح جانتے ہیں کہ خیبر پختونخواہ کی اسمبلی تحلیل کرنے اور ناکرنے، دوںوں  ہی صورتوں میں  پی ٹی آئی  خیبر پختونخواہ میں اپنی اکثریت برقرار نہیں رکھ سکتی . کچھ ماہ قبل قومی وطن پارٹی کے وزراء پر کرپشن کا الزام لگا کر تحریک انصاف  نے اپنے وزرا کی کرپشن کو چھپا لیا تھا مگر اس بار  تحریک انصاف کے اپنے ہی ارکان اپنی پارٹی اور اس کی لیڈرشپ کے خلاف فدائیان ھوگئے  ہیں. تبدیلی کا جو نعرہ عمران خان نے لگایا تھا وہ اب پی ٹی آئی کی سونامی میں خودہی بہتا جارہا ہے 

Twitter ID: @fawadrehman

Also Published:
Saach TV